Islah E Maushera Board Bidar

Tahreek Islah-e-Muashra

The Prophet Muhammad (ﷺ) Said :

Sadaqah extinguishes sin as water extinguishes fire” (Hadith, Tirmidhi). He also said that Allah offers relief on the Day of Judgement for those who give sadaqa: “The believer’s shade on the Day of Resurrection will be their charity” (Hadith, Tirmidhi).

السَّلامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ وَبَرَکَاتُہُ

مسلمانان بیدر سے مخلصانہ گزارش

محترم بھائیو بزرگو اور دوستو ! اقرارنامہ بہ ضمن

’’آؤ نکاح کو آسان اور مسنون بنائیں‘‘

آپ کی خدمت میں حاضرہے۔اس خصوص میں گزارش ہے کہ اس میں درج کی گئی برائیوں سے ہم خود بھی دور رہیں اور دوسروں کو بھی ان سے دوررکھنے کی اپیل کریں۔ یادرہے کہ یہ وقت کا بہت ہی اہم کام ہے۔اس کو نظرانداز کرنے کے نقصان دہ نتائج ہم اب تک بھگت رہے ہیں اوراندیشہ ہے کہ آئندہ بھی بھگت سکتے ہیں۔ امیدہے کہ اس فریضہ کوفراموش نہیں کریں گے۔ 

جزاکم اللہ‎خیراً۔

منجانب: اصلاح معاشرہ بورڈبیدر

اقرار نامہ

ہم سب اقرارکرتے ہیںکہ۔۔۔۔۔

اپیل

تمام بردران اسلام سے درخواست ہے کہ آپ اوپر لکھی ہوئی باتوں کا اقرارکریںاور ان پر عمل کا مزاج بنائیں کہ یہ شریعت کی پسند اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خصوصاً ذمہ داران مساجد ومحلہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس اقرار نامہ کو ہر محفل نکاح میں افراد اہل خانہ میں سے کسی سے حاضرین محفل اور دوست واحباب کے سامنے پڑھوانے کا اہتمام کریں اور عاقدین کے اہل خانہ ودیگر احباب سے اقرار نامہ میں درج تمام نکات سے متعلق اقرار کروائیں۔

معیاری نکاح کیجئے

بے شک معیاری نکاح برکت کے اعتبار سے وہ جو بغیر مشقت کے آسانی سے ہوجائے(حدیث شریف) نکاح عبادت ہے نکاح ایمان کی تکمیل کا ذریعہ ہے نکاؔح کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ میں دیئے گئے حکم کی تعمیل ہے نکاح پیارے نبی ﷺ کی سنت ہے نکاح نسل انسانی کی بقاء حصول عفت وعصمت (اخلاقی پاکیزگی) کاذریعہ اور ذہنی وقلبی سکون کا باعث ہے۔

نکاح کا مقصد پرسکون وپاکیزہ زندگی گزارنااور نیک اولاد کاحصول ہے جس کے نتیجہ میں دنیا میں پرسکون زندگی اور روزقیامت اللہ کے دربار میں عزت ہوتی ہے۔

نکاح ایک معاہدہ ہے ایجاب وقبول کے ذریعہ ایک دوسرے کے حقوق اداکرنے کا جو شریعت نے عاقد، عاقدہ پر لاگو کیا ہے۔

کیا ہم نے ازدواجی زندگی گزارنے کے لئے، حقوق کی ادائیگی کے علم ومسائل کے لئے، نئے جوڑے کی تربیت کے لئے کوئی تیاری کی ہے۔

ہماری تیاری میں اکثررسومات ، بڑے بڑے شادی خانے، اسراف، فضول خرچی، تفاخر کا اظہار دونوں(دولہا ودلہن والوں) کا مشقت میں پڑنا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کو لاشعوری طورپر ناراض کرنا ہوتاہے۔ سمجھئے ! کیا نکاح میں خوب اسراف، فضول خرچی ، رسومات سے ازدواجی زندگی میں کامیابی کی کوئی علامت سمجھی جائے گی؟ ۔۔۔۔۔ نہیں!

تو پھر عہد کیجئے کہ نکاح شریعت کی روشنی میں علماء کرام کی نگرانی میں سنت کے مطابق آسان کریں گے۔ ایک خوشگوار ازدواجی زندگی کے لئے۔